عنوان پایاننامه
بررسی جنبه های مختلف عناصر سیاسیف اجتماعی و فرهنگی در نامه های اسدالله غالب
- رشته تحصیلی
- زبان و ادبیات اردو
- مقطع تحصیلی
- کارشناسی ارشد
- محل دفاع
- کتابخانه دانشکده زبانها و ادبیات خارجی شماره ثبت: 1668/2;کتابخانه مرکزی -تالار اطلاع رسانی شماره ثبت: 59894
- تاریخ دفاع
- ۱۲ مهر ۱۳۹۱
- دانشجو
- فانیذ اسلامی
- استاد راهنما
- فرزانه اعظم لطفی
- چکیده
- اسدالله خان غالب متخلص به غالب نامه نگاری را در زبان اردو به یکی از اصناف ادبی تبدیل کرد.نامه های غالب به ایشان جایگاه خاص و ارزشمندی در زمینه نثر اردو بخشیده است و این نامه ها به دلیل ویژگی های خاص ادبی و زبانشناسی از اهمیت زیادی برخوردار هستند. غالب با زبانی ساده و به دور از تصنع در نگارش نامه، مکاتبه را به گفتگو وملاقات بین نامه نگار و مخاطب تبدیل کرد. اما تنها این ویژگی های ادبی و زبانشناسی نیستند که به نامه های غالب ارزش والایی بخشیده اند بلکه این نامه ها به دلیل اینکه بازتاب وقایع عصر غالب هستند از اهمیت بسزایی برخوردار می باشند. غالب در نامه هایش تصویرهایی زنده از عصرزندگی خویش ارایه می دهد .شرح رویدادهای سفر غالب به کلکته و جنجالهای ادبی که در دوران سفر روی داد نمونه های از این وقایع هستند. نامه های غالب نشان دهنده اوضاع سیاسی ، اجتماعی و فرهنگی عصر او به خصوص رویدادهای انقلاب 1857 م وشرح حال افراد و وضعیت جامعه در دوران انقلاب می باشد. به همین دلیل این نامه ها منابع مهمی برای تحقیق، بررسی و تدوین تاریخ سیاسی،اجتماعی وفرهنگی زندگی غالب به شمار می آیند. نامه های غالب تصویری کامل از شخصیت ، سرشت و احساسات درونی او به شمار می آیند . در زمینه اخلاق و معنویات جلوه هایی ازوسیع المشربی و شعورمذهبی در نامه های غالب به نظر می رسدومقام استادی و روش های تعلیم و تربیت شاگردانش در این نامه ها مشهود می باشد. همچنین با مطالعه این نامه ها اطلاعات فراوانی درباره عناصر فرهنگی عصر غالب از جمله جشنها و سنتها، جایگاه علم و ادب در جامعه و عادات و رسوم مردم حاصل می شود. واژه های کلیدی : نامہ ہای غالب، سفرهای غالب، انقلاب 1857 م ، اوضاع اجتماعی، مقام استادی غالب، اخلاق و معنویات، عناصر فرهنگی
- Abstract
- غالب نے اردو مکتوب نگاری کو با قاعدہ صنف ادب کی شکل دی?غالب? کے موجوده اردو خطوط نے انہیں اردو نثر کی تاریخ میں بھی ایک نمایاں اور منفرد شخصیت اور مقام دیا هے ،یوں تو خطوط غالب? کی مقبولیت اور اہمیّت کی بہت سی ادبی اور لسانی وجوہات هیں ?انہوں نے صاف اور سادہ زبان میں اور تکلف و تصنع سے پاک مراسلے کو مکالمہ اور خط کو آدھی ملاقات کابدل بنا دیا?خطوط غالب? کی زبان اور اسلوب نہ صرف اردو کے اعلی ترین مکتوبات کے نمونے ہیں بلکہ پوری اردو نثر کا قابل فخر سرمایہ ہیں-لیکن ان خصوصیات کے علاوہ جو خصوصیت ان خطوط کی اہمیت میں اضافہ کرتی ہے وہ اپنے عہد کی بهر پوری مرقعه نگاری اور عکاسی ہے? غالب اپنے خطوط میں اپنے عہد کی حقیقی تصاویر جابجا پیش کرتے ہیں? غالب کا سفر کلکتہ اور کلکتے کے ادبی معرکےکی تفصیل ان حقیقی تصاویر کی مثالیں پیش کرتی هیں? غالب? کے خطوط کے ذریعے ان کے عہد کے سیاسی، معاشرتی اور تہذیبی حالات سامنے آتے هیں، خاص طور پران کے خطوط کے حوالے سے 1857ء کے انقلاب کے مطالعے سے تو اس واقعے سے متعلق بیشتر اہم واقعات اور اشخاص سامنے آجاتے ہیں، اس لیے غالب? کے عہد کی سماجی، تہذیبی اور سیاسی زندگی کے مطالعے اور اس عہد کی سیاسی اور سماجی تاریخ مرتب کرنےکے لیے خطوط غالب? اہم ترین ما?خذ ہیں – مکاتیب غالب? کو ان کی شخصیت کا مکمل ترجمان ، ذات کا بھر پور اظہار اور ان کے جذبات و خیالات کے مرقعے سے تعبیر کیا گیا ہے? اخلاق و معنویات کی روشنی میں غالب? کی وسیع المشربی اور احساس شعور کی جھلکیاں خطوط میں بدستور جاری وساری ہیں اور شاگردوں کی تعلیم و تربیت کے سلسلے میں ان کی استادی کا مقام روشناس ہو تا ہے? غالب? کے خطوط کے مطالعے سے اس زمانے کی تہذیب و تمدن کے مختلف مظاہر،میلے تھیلے ،علوم و ادب ، امرا اور عوام کے مشغلے ، تفریح و تفنن کے ادارے ، معاشرتی زندگی کے مختلف پہلوؤ ں کے بارے میں اہم معلومات حاصل ہو تی ہیں ? کلیدی الفاظ: خطوط غالب? ، غالب? کے سفر،انقلاب 1857ء،معاشرتی حالات، غالب کی استادی کا مقام، اخلاق و معنویات، تہذیبی عناصر