عنوان پایاننامه
مقایسه عناصر و مفاهیم شعری مشترک در شعر نوی مجید امجد و سهراب سپهری
- رشته تحصیلی
- زبان و ادبیات اردو
- مقطع تحصیلی
- کارشناسی ارشد
- محل دفاع
- کتابخانه مرکزی -تالار اطلاع رسانی شماره ثبت: 64264
- تاریخ دفاع
- ۱۸ تیر ۱۳۹۳
- دانشجو
- سمیرا گیلانی
- استاد راهنما
- وفا یزدان منش
- چکیده
- قرن¬بیستم¬سرآغازتحولات¬عمیق درزمینه های سیاسی،اجتماعی وفرهنگی وپیشرفت تکنولوژی درسرتاسرجهان¬به¬ ویژه درکشورهای شرقی است.درآستانه¬ی این سده آشنایی و توجه به فرهنگ غربی به شکل بارزنمودارگردید وبه تبع آن تغییرات عمده¬وبارزی درسطوح مختلف زندگی¬آنان-نمودارگردید.یکی¬ازعمده¬ترین¬این تغییرات، توسعه علمی،ادبی¬¬وفرهنگی بسیاری ازکشورهامانند شبه قاره هند وایران می باشد. ازجمله این دگرگونیها می توان به تاسیس ادبیات تطبیقی دردانشگاهها وتولد فرمهای جدیددرادبیات اشاره کرد.هم پای تمام ابعادادبی درشعراردووفارسی هم تغییرات عمده ای در دو بعد موضوع و تکنیک صورت پذیرفت ؛ سبک شاعری از قالب وزبان واوزان شناخته شده وکلاسیک به سمت سبک وسیاق غرب وقالب های جدیدشعری متمایل شدوبسیاری ازشاعران این دوخطه به شعرگویی درقالبهای جدید با پرداختند. درون مایه شعر نیز تغییر کرد بدین صورت که شعرا مفاهیم کلاسیکی شعر را با طرحی نو درآمیختند یا مفاهیم جدید در شعرشان خلق کردند که ازین میان می توان مجیدامجدوسهراب سپهری رانام برد. زمینه های ایجادتغییرات ادبی وفرهنگی دردوسرزمین تقریبا مشابه است که ازجمله مهمترین این علل می توان به شروع ترجمه آثارادبای غربی،سفربرخی ازشاعران وادبا به غرب وزندگی وتحصیل درآن کشورها اشاره کرد. مجیدامجدوسهراب سپهری در بازه¬ی زمانی یکسان زندگی می کردند وعلی رغم اینکه دردوسرزمین مختلف بودند ولی دارای اشتراکات فکری ومفاهیم وعناصر شعری بسیارنزدیک به هم می باشند. ازجمله این عناصرمشترک می توان به سه عنصر وقت،مرگ وکائنات اشاره کرد که تقریباهردوشاعرکاربردیکسانی ازاین سه داشته اند و درصورت اختلاف بازهم نقطه تلاقی آنها قابل جستجو بود. کلمات کلیدی: مجیدامجد،سهراب سپهری،وقت،مرگ،کائنات،ادبیات تطبیقی،قرن بیستم
- Abstract
- بیسویں صدی کا آغاز پوری دنیا اور بلخصوص مشرقی ممالک میں سیاسی، سماجی، ثقافتی، اور ٹیکنالوجی کے میدان میں گہری تبدیلیاں سے ہوا? اس صدی کی ابتداء میں مغربی فرہنگ کی طرف توجہ اور اس سے آشنائی واضح طور پر رونما ہوئی، اور یہ تبدیلیاں انکی زندگی کے مختلف پہلووں میں آشکار ہوئیں? ان تبدیلیوں میں سے ایک اہم تبدیلی علمی،ادبی اور ثقافتی ترقی بہت سے ممالک میں بلخصوص برصغیر ہندوستان اور ایران میں وقوع پزیر ہوئی،ان تبدیلیوں میں سے، یونیورسٹیوں میں تقابلی ادب کی بنیاد کا رکھا جانا اور ادبیات کے نئے فرموں کی ایجاد کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے،فارسی اور اردو شعر کے طول و عرض میں ٹیکنیک اور موضوع کی جھت سے اہم تبدیلیاں واقع ہوئیں، شاعروں کا طریقہ کار اس جھت سے کہ اسکے زبان و وزن کے قالب (سانچے)پہچانے جا چکے ہیں اور کلاسیک (شاعری بھی) اسی طرح مغربی سیاق و سباق اور اسکے جدید طریقہ کار کی طرف مائل ہو گئی ہے، اور ان دو خطوں کے بہت سے شعراء نے اپنی شاعری میں اس جدید طریقہ کو اپنایا ہے،شعر کی ماہیت بھی تبدیل ہو گئی، اس طرح شعراء نے کلاسیک شعر کے مفاھیم ومطالب کوایک نئے انداز میں مخلوط کر دیا، یا جدید مفاہیم و مطالب کو اپنے اشعار میں ایجاد کر دیا، ان شعراء میں سے ہم مجید امجد اور سہراب سپہری کا نام لے سکتے ہیں? ان دو خطوں میں جو ادبی اور ثقافتی تبدیلیاں واقع ہوئیں ایک دوسرے سے ملتی جلتی ہیں، اس کی ایک اہم وجہ مغربی ادبی آثار کے ترجمے، بعض شعراء اور ادباء کا مغرب میں زندگی گزارنےکے لیے سفر اور تحصیل علم کی خاطر ان ممالک کی طرف جانا ہوسکتا ہے? مجید امجد او سپہری ہم عصر تھے،باوجود اسکے کہ وہ مختلف خطوں سے تھے لیکن فکری ،مفاہیم اور شعری عناصر کے اشترکات میں ایک دوسرے کے بہت قریب تھے،ان مشترک عناصرمیں سے وقت، موت اور کائنات کی طرف اشارہ کیا سکتا ہے، ان دونوں شاعروں نے ان عناصر (موت،وقت اور کائنات) سے یکساں استفادہ کیا ہے، اور اختلاف کی صورت میں انکے درمیان ھم خیالی کے نقطہ پر جستجو کی جا سکتی ہے? کلیدی الفاظ:مجید امجد،سہراب سپہری،موت،وقت،کائنات،تقابلی ادب،بیسویں صدی